مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی افواج کی پسپائی اور جنگ بندی کا معاہدہ عنقریب طے پاسکتا ہے، جس کے بعد مصری افواج اس علاقے میں داخل ہوسکتی ہیں۔
خبر رساں ایجنسی معا نے ایک باخبر فلسطینی ذریعے کے حوالے سے کہا ہے کہ ایک جنگ بندی معاہدہ جلد سامنے آسکتا ہے، جس کے تحت اسرائیلی فوج غزہ سے پیچھے ہٹ جائے گی اور اس کی جگہ مصری افواج تعینات ہوں گی۔
باخبر ذرائع کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جلد ہی اس جامع معاہدے کا اعلان کریں گے جس کا مقصد غزہ میں جنگ کا خاتمہ دکھایا جارہا ہے۔
یہ بات قابل غور ہے کہ ٹرمپ ایک جانب امن کے داعی بننے کی کوشش کر رہے ہیں، تو دوسری جانب وہ علانیہ اور پس پردہ اسرائیلی مظالم اور فلسطینیوں کے قتل عام کی حمایت کرتے رہے ہیں۔
عبرانی اخبار یدیعوت آحارانوت نے بھی اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ غزہ پر مستقبل میں حکومت کے لیے پس پردہ کوششیں جاری ہیں اور ایک فلسطینی تاجر سمیر حلیله کو اس علاقے کا ممکنہ نگران یا حاکم مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔
آپ کا تبصرہ